تازه ترین عناوین
- سوال و جواب » مستحب قربانی کے احکام
- حیوان کو زبح کرنے کے شرایط
- عظمت حضرت سیدہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا
- صلح امام حسن علیه السلام پر اجمالی نظر
- عبادت کرنے والوں کی تین اقسام
- اعمال كے مجسم ہونے اور اس كي حقيقت
- امام زین العابدین علیہ السلام اور ان کے القاب
- بعثت کا فلسفہ، امام خمینی(رہ) اور رہبر انقلاب اسلامی کی نگاہ میں
- رہبر انقلاب اسلامی نے امن و امان کے تحفظ کو اتنہائی اہم اور ملک کی اولین ترجیح قرار دیا
- قرآن مجید اور روایتوں میں، وجوب، حرمت یا استحباب و مکروہ کے سلسلہ میں امرو نہی کی دلالت کیا ہے؟
- مرجعیت اور تقلید سے کیا مراد ہے؟ کیا تقلید ایک قابل مذمت امر ہے؟
- اتحاد و یکجہتی کی سب سے اہم ضرورت ہے،رہبر معظم
- فلسطین کا دفاع اسلام کا دفاع ہے/ صیہونی، حزب اللہ سے پہلے سے کہیں زیادہ دہشت زدہ ہیں
- امریکہ کاغذ پر لکھتا ہے کہ ایران کے ساتھ معاملات کئے جائیں لیکن عملی طور رکاوٹیں کھڑی کرتا ہے
- آرمی چیف نے کرپشن کے الزام میں13فوجی افسروں کو برطرف کردیا
- حضرت زینب سلام اللہ علیہا
- اولاد کے حقوق
- نگاهى به تولد و زندگى امام زمان(عج)
- بنجامن نیتن یاہو کا ایران مخالف دورہ امریکا
- عراق؛ صوبہ دیالہ کے علاقے السعدیہ اور جلولاء سے داعش کا صفایا
آمار سایت
- مہمان
- 50
- مضامین
- 456
- ویب روابط
- 6
- مضامین منظر کے معائنے
- 553869
حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر غلام محمد فخر الدین سانحه منی میں شهادت پا گئے
- تفصیلات
- تحریر محمد وصیل فیاضی
- مشاہدات: 1246
بسم رب الشُھداء و الصدقین
انا لله و انا الیه راجعون
العالم الفقیه ثلم فی الاسلام ثلمه لا یسدها شئ
خطیب توانا ،عالم با بصیرت و انقلابی حضرت حجة الاسلام و المسلمین ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین صاحب سانحه منی میں لاپته تھے اور آپ بیس دن گزرنے کے بعد معلوم هوا هےکه آپ لباس احرام زیب تن کیئے هوے حرم امن الهی میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے هیں۔ انکی دلسوز اور شهادت جیسی موت پر قطب عالم امکان حضرت ولی عصر عجل الله تعالی فرجه الشریف ، مقام معظم رهبری حضرت آیة الله خامنه ای ، دوست و احباب ، پاکستان کے علماءکرام و طلاب ، اور بالخصوص مرحوم کے بازماندگان کی خدمت میں تسلیت و تعزیت عرض کرتے هیں۔
اللھ تعالی مرحوم کو شهداء کربلا کے ساتھ محشور کرے اور بازماندگان کو صبر جمیل عنایت کرے۔
منجانب: مجمع علماء و طلاب روندو بلتستان پاکستان
ہمارے لئے ثابت ہو گیا ہے کہ ایران اسرائیل کا وجود ختم کرنا چاہتا ہے، نتن ہاہو
- تفصیلات
- تحریر محمد وصیل فیاضی
- مشاہدات: 1536
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تہران میں عوام کے مختلف طبقات سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ اسرائیل آئندہ 25 سال کو نہیں دیکھ پائے گا۔ اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزير اعظم نیتن یاہو نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے بیان پر سخت برہمی اور غصہ کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے کہ رہبر معظم نے اپنے بیان میں فرمایا تھا کہ اسرائیل کس بات پر خوش ہوتا ہے، اسرائيل کا وجود تو آئندہ 25 سال تک ختم ہو جائے گا۔ نیوز رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ہمارے لئے ثابت ہو گیا ہے کہ ایران عالمی نقشہ سے اسرائیل کا وجود ختم کرنا چاہتا ہے۔
مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا، سمجھوتہ نہیں کرینگے، اعزاز چوہدری
- تفصیلات
- مشاہدات: 1322
اسلام آباد میں کشمیری صحافیوں کے وفد سے بات چیت کرتے سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کور ایشو ہے، پاکستان اس مسئلے کو نظرانداز نہیں کر سکتا، کشمیری مسئلے کے بنیادی فریق ہیں
سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے، اس معاملے پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اسلام آباد میں کشمیری صحافیوں کے وفد سے بات چیت کرتے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کور ایشو ہے،
اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کی 34ویں ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ اسلام آباد جاری
- تفصیلات
- تحریر محمد وصیل فیاضی
- مشاہدات: 1338
ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان نے فلسطینی عوام کے اپنے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کروانے کے لئے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہر ممکن ذرائع کے استعمال سے مقابلہ کرنے کےعزم و استقلال اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور القدس الشریف بحیثیت دارلحکومت کے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے جدوجہد کی حمایت کی ہے۔او آئی سی کے ممبران ممالک کی پارلیمینٹری یونین (PUIC) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان قومی اسمبلی آف پاکستان کی دعوت پر اسلام آباد میں پیر اور منگل کو منعقد کیے گئے ایگزیکٹو کمیٹی کی 34ویں اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں لبنان، افغانستان، ایران اور عراق سمیت دیگر اسلامی ممالک کے پارلیمنٹریرنز نے شرکت کی۔
آل سعود، زوال کی جانب گامزن
- تفصیلات
- مشاہدات: 1416
جب اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم نے انتہائی تکبر اور بڑے بڑے دعووں کے ساتھ 360 مربع کلومیٹر پر مشتمل غزہ کی پٹی پر فوجی حملوں کا آغاز کیا تو اس کا تصور یہ تھا کہ وہ فیصلہ کن فتح کے ذریعے اپنی طاقت کا لوہا منوا لے گی اور فلسطینیوں کی مزاحمت کو کچل کر رکھ دے گی لیکن جب اپنی تمام تر کوششوں اور جارحانہ اقدامات کے باوجود اسے شکست اور ذلت کے علاوہ کچھ نصیب نہ ہوا تو اسے اپنے بقول عزت مند انداز میں غزہ سے عقب نشینی اور ابتدائی مقاصد کے حصول کے دعووں کے ساتھ فوجی جارحیت کے خاتمے کے علاوہ کوئی راستہ نہ ملا۔ کون ہے جو اس حقیقت سے بے خبر ہو کہ غزہ کے خلاف فوجی جارحیت میں اسرائیل نہ فقط اپنے مطلوبہ سیاسی اور فوجی اہداف حاصل کرنے میں بری طرح ناکامی کا شکار ہوا بلکہ اسلامی مزاحمتی گروہ پہلے سے بھی زیادہ منظم، مضبوط اور طاقتور ہو کر سامنے آئے اور اس وقت مغربی کنارے میں بسنے والے فلسطینیوں کا مسلح ہو جانے کے ڈراونے خواب نے غاصب صہیونی رژیم کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں۔
Menu
آن لائن افراد
ہمارے ہاں 8 مہمان اور کوئی رکن نہیں آن لائن ہیں۔