تازه ترین عناوین
- آداب ماہ محرم الحرام
- مباہلہ اہلبیت علیہم السلام کی شان اور ناصبیوں کی بے بسی
- غدیر کی اہمیت
- حضرت فاطمہ معصومہ (ع) کے فضائل و مناقب
- سوال و جواب » مستحب قربانی کے احکام
- حیوان کو زبح کرنے کے شرایط
- عظمت حضرت سیدہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا
- صلح امام حسن علیه السلام پر اجمالی نظر
- عبادت کرنے والوں کی تین اقسام
- اعمال كے مجسم ہونے اور اس كي حقيقت
- امام زین العابدین علیہ السلام اور ان کے القاب
- بعثت کا فلسفہ، امام خمینی(رہ) اور رہبر انقلاب اسلامی کی نگاہ میں
- رہبر انقلاب اسلامی نے امن و امان کے تحفظ کو اتنہائی اہم اور ملک کی اولین ترجیح قرار دیا
- قرآن مجید اور روایتوں میں، وجوب، حرمت یا استحباب و مکروہ کے سلسلہ میں امرو نہی کی دلالت کیا ہے؟
- مرجعیت اور تقلید سے کیا مراد ہے؟ کیا تقلید ایک قابل مذمت امر ہے؟
- اتحاد و یکجہتی کی سب سے اہم ضرورت ہے،رہبر معظم
- فلسطین کا دفاع اسلام کا دفاع ہے/ صیہونی، حزب اللہ سے پہلے سے کہیں زیادہ دہشت زدہ ہیں
- امریکہ کاغذ پر لکھتا ہے کہ ایران کے ساتھ معاملات کئے جائیں لیکن عملی طور رکاوٹیں کھڑی کرتا ہے
- آرمی چیف نے کرپشن کے الزام میں13فوجی افسروں کو برطرف کردیا
- حضرت زینب سلام اللہ علیہا
آمار سایت
- مہمان
- 1787
- مضامین
- 472
- ویب روابط
- 6
- مضامین منظر کے معائنے
- 708445
امام حسین (ع) کا چہلم، عشق کا راستہ
اس الٰہی اور حسینی(ع) جھنڈے کے نیچے لوگ خودبخود منظم ہوجاتے ہیں۔
کربلا وہ سرزمیں کہ جس کا نام سنتے ہی دل سے اک آہ سی اٹھتی ہے۔
کربلا وہ ریگستانِ خشک و بے آب جو انسانیت اور کمال کا بیکراں سمندر یے کہ جس کے اندر عظیم گوهر، مظلومیت کے غلاف میں پنهاں ہیں جن کو ڈھونڈنے کے لئے چشمِ بصیرت کی ضرورت ہے، ان کی تلاش کے لئے ماہر غواص چاہئیں، اسکے لئے جوانمردی اور معرفت کی ضرورت ہے۔
قریباً چودہ صدیاں بیت گئیں لیکن واقعہ کربلا آج بھی اسی طرح زندہ ہے، آج بھی غمِ حسین علیہ السلام میں قلب فگار ہیں اور آنکھیں خون کے آنسو روتی ہیں۔ اگر ایک سروے انجام دیا جائے کہ جس کا عنوان یہ ہو کہ" کس شخصیت کے لئے دنیا میں سب سے زیادہ آنسو بہائے گئے، بہائے جاتے ہیں اور بہائے جائیں گے" تو یقیناً جواب میں حسین علیہ السلام کا نام لیا جائے گا۔
واقعہ کربلا سے لے کر آج تک اور تا قیامت، یہ وہ واحد ہستی ہیں کہ جسے یاد رکھا گیا اور رکھا جائے گا۔ جب اور جہاں حسین(ع) کا نام آئے گا وہاں دیگر شهیدان و غازیانِ کربلا کو بھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
’’ہر سال محرم آتا ہے اور ہمارے دلوں پر لگے اس زخم کو تازہ کر جاتا ہے، وہ زخم کہ جو سال کے باقی مہینوں میں پرانا ہو جاتا ہے لیکن محرم کے آتے ہی اس زخم سے تازہ خون رسنا شروع ہو جاتا ہے، بارِ الها! یہ کیسا غم ہے جو کم ہی نہیں ہوتا، زمانے کا دستور ہے جب کوئی فوت ہو جاتا ہے تو اول روزِ مرگ، پھر سوم، اسکے بعد دسواں، اور آخر میں چالیسواں، سال کے بعد برسی ایک سال، دو سال، تین سال، دس سال، بیس سال اور پھر فراموشی، لیکن حسین(ع) کے لئے۔۔۔ یہ معجزہ نہیں تو اور کیا ہے؟‘‘
اقبال کی شاعری میں کربلا اور امام حسینؑ
نواسہ رسول امام حسینؑ کی لازوال قربانی اور کربلاکا حق و باطل کا معرکہ تاریخ انسانی کا وہ ناقابل فراموش واقعہ ہے جسے کوئی بھی صاحب شعور انسان نظرانداز نہیں کرسکتا بعض اہل علم کے مطابق شعر اور شاعر
نواسہ رسول امام حسینؑ کی لازوال قربانی اور کربلاکا حق و باطل کا معرکہ تاریخ انسانی کا وہ ناقابل فراموش واقعہ ہے جسے کوئی بھی صاحب شعور انسان نظرانداز نہیں کرسکتا بعض اہل علم کے مطابق شعر اور شاعر کا لفظ بھی شعور سے مشتق ہوا ہے لہذا جو جتنا باشعور ہوگا اس کے اشعار میں اتنی ہی گہرائی اور وسعت ہوگی شاعر مشرق علامہ اقبال بھی عصرحاضر کے وہ عظیم شاعر ہیں جن کی شاعری عقل و شعور اور بلندی افکار و تخیل سے مزین ہے لہذا یہ ناممکن ہے کہ علامہ اقبال جیسی حساس شخصیت واقعہ کربلا کو نظرانداز کر ے
یوں بھی شاعر حسینیت قیصربار ہوئی کے بقول:
وہ مشرقی پکار ہو یا مغربی صدا
مظلومیت کے ساز پہ دونوں ہیں ہم نوا
محور بنا ہے ایک جنوب و شمال کا
تفریق رنگ و نسل پہ عالب ہے کربلا
تسکین روح، سایہ آہ و بکا میں ہے
ہر صاحب شعور کا دل کربلا میں ہے
اهمیت اربعین حسینی در کلام مقام معظم رهبری
خصوصیت اربعین
اهمیت اربعین از کجاست؟ صرف اینکه چهل روز از شهادت شهید می گذرد، چه خصوصیتی دارد؟ اربعین خصوصیتش به خاطر این است که در اربعین حسینی یاد شهادت حسین زنده شد و این چیز بسیار مهمی است. شما فرض کنید اگر این شهادت عظیم در تاریخ اتفاق می افتاد یعنی حسین بن علی و بقیه شهیدان در کربلا شهید می شدند، اما بنی امیه موفق می شدند همانطور که خود حسین را و یاران عزیزش را از صفحه روزگار برافکندند و جسم پاکشان را در زیر خاک پنهان کردند، یاد آنها را هم از خاطره نسل بشر در آن روز و روزهای بعد محو کنند. ببینید در این صورت آیا این شهادت فایده ای برای عالم اسلام داشت؟ یا اگر هم برای آن روز یک اثری می گذاشت، آیا این خاطره در تاریخ هم، برای نسل های بعد هم، برای گرفتاری ها و سیاهی ها و تاریکی ها و یزیدی های دوران آینده تاریخ هم اثری روشنگر و افشا کننده داشت؟ اگر حسین شهید می شد، اما مردم آن روز و مردم نسل های بعد نمی فهمیدند که حسین شهید شده، آیا این خاطره چه اثری و چه نقشی می توانست در رشد و سازندگی و هدایت و برانگیزانندگی ملت ها و اجتماعات و تاریخ بگذارد؟
احکام زیارت اربعین کے متعلق رہبر معظم سے سوال و جواب
زیارت اربعین کا حکم
س1. موجودہ حالات کے پیش نظر کیا اس دور میں اربعین کی زیارت واجب ہے؟
ج۔ اربعین کی زیارت مستحب ہے۔
قانون کی پابندی
زیارت اربعین کے لئے پاسپورٹ
س2. اربعین کی زیارت کے لئے ویزا لینے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ ہر صورت میں قوانین و ضوابط کی پابندی ضروری ہے۔
دوسروں کا پاسپورٹ استعمال کرنا
س3. زیارتِ اربعین کے ایام نزدیک ہیں اور پاسپورٹ لینے کے لئے مطلوبہ وقت نہیں ہے، کیا میں اپنے بھائی کی رضامندی سے اس کے پاسپورٹ کے ساتھ اربعین کی زیارت پر جاسکتا ہوں؟ کیا اس زیارت پر جانے میں کوئی شرعی ممانعت ہے؟
ج۔ ہر صورت میں قوانین و ضوابط کی پابندی ضروری ہے اور ان کی خلاف ورزی جائز نہیں ہے۔
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کے مختصر حالاتِ زندگی
آپ کی ولادت باسعادت
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام بتاریخ یکم رجب المرجب ۵۷ ھ یوم جمعہ مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے (اعلام الوری ص ۱۵۵ ،جلاء العیون ص ۲۶۰ ،جنات الخلود ص ۲۵) ۔
علامہ مجلسی تحریرفرماتے ہیں کہ جب آپ بطن مادرمیں تشریف لائے تو آباؤ اجداد کی طرح آپ کے گھرمیں آوازغیب آنے لگی اورجب نوماہ کے ہوئے تو فرشتوں کی بے انتہا آوازیں آنے لگیں اورشب ولادت ایک نورساطع ہوا، ولادت کے بعد قبلہ رو ہو کرآسمان کی طرف رخ فرمایا،اور(آدم کی مانند) تین بار چھینکنے کے بعد حمد خدا بجا لائے،ایک شبانہ روز دست مبارک سے نور ساطع رہا، آپ ختنہ کردہ ،ناف بریدہ، تمام آلائشوں سے پاک اورصاف متولد ہوئے۔ (جلاء العیون ص ۲۵۹)۔
Menu
آن لائن افراد
ہمارے ہاں 9 مہمان اور کوئی رکن نہیں آن لائن ہیں۔